لیکس کے پیچھے "ایک اسلحہ بردار جنونی نوجوان" ہے

امریکی صدر تشویش میں مبتلا ہیں اور تحقیقات پر اعتماد کر رہے ہیں

پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)
پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)
TT

لیکس کے پیچھے "ایک اسلحہ بردار جنونی نوجوان" ہے

پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)
پرسوں سیول ریلوے اسٹیشن پر لیک ہونے والی دستاویزات میں سے ایک اسکرین واضح ہے (اے پی)

کل امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکام یوکرین میں جنگ کے بارے میں "خفیہ" سرکاری دستاویزات کو افشاء کرنے میں ملوث شخص کی شناخت کے قریب ہیں۔
"واشنگٹن پوسٹ" نے اطلاع دی ہے کہ اس لیک کے پیچھے ایک "اسلحہ بردار ایک جنونی" نوجوان کا ہاتھ ہے جو ایک فوجی بیس پر کام کرتا تھا اور انٹرنیٹ پر ایک نجی چیٹ گروپ کے ذریعے دستاویزات کو لیک کیا۔ جب کہ "نیویارک ٹائمز" نے انکشاف کیا ہے کہ چیٹ گروپ کا ایڈمن 21 سالہ نوجوان جیک ٹیکسیرا تھا، جو میساچوسٹس ایئر نیشنل گارڈ کے انٹیلی جنس ونگ میں کام کرتا تھا۔ "نیویارک ٹائمز" نے وضاحت کی کہ ٹیکسیرا نے 20 سے 30 کے درمیان لوگوں کے چیٹ گروپ کی نگرانی کی، جن میں زیادہ تر نوجوان بالغ اور نوعمر ہیں، جنہیں "بندوقوں، آن لائن نسل پرستانہ لطیفوں اور ویڈیو گیمز" کی مشترکہ دلچسپی نے جمع کیا تھا۔

جمعہ - 23 رمضان 1444 ہجری - 14 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16208]
 



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]