سعودی عرب نے انسانی بنیادوں پر مذاکرات کی حمایت میں 104 حوثی قیدیوں کو رہا کر دیا

گرنڈبرگ یمنیوں سے "نادر موقع" سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں

سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)
سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)
TT

سعودی عرب نے انسانی بنیادوں پر مذاکرات کی حمایت میں 104 حوثی قیدیوں کو رہا کر دیا

سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)
سعودی عرب کی جانب سے یکطرفہ طور پر رہا کیے گئے حوثی قیدی صنعاء پہنچ گئے (رائٹرز)

کل (بروز پیر) سعودی عرب نے یمنی فریقین کے درمیان بات چیت میں سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کی حمایت میں انسانی بنیادوں پر حوثی گروپ کے 104 قیدیوں کو رہا کر دیا اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے تعاون سے انہیں یمن منتقل کیا۔
اتحادی افواج، (یمن میں قانونی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد) کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے بتایا کہ قیدیوں اور زیر حراست افراد کے تبادلے کا اقدام مملکت سعودیہ کی جانب سے انسانی بنیادوں پر 104 حوثی قیدیوں کی رہائی کے بعد مکمل کیا گیا۔ المالکی نے "واس" کی طرف سے نقل کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام مملکت سعودیہ کی جانب سے قیدیوں کے بارے میں کیے گئے گزشتہ انسانی اقدامات کی توسیع،  جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور یمنی فریقین کے درمیان مذاکرات کی فضا پیدا کرنے کی کوششوں کی حمایت کرنے ایک جامع و پائیدار سیاسی حل تک رسائی کے ضمن میں ہے تاکہ جاری بحران کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد تنازع کے فریقین پر زور دینا ہے تاکہ وہ قیدیوں اور زیرحراست افراد کے تبادلے کے عمل کی حمایت کریں اور اس فائل کو اسلامی اقدار، انسانی اصولوں، مستند عرب روایات، قیدیوں سے متعلق تیسری جنیوا کانفرنس کے معاہدے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی شقوں کے مطابق ختم کریں۔"(...)

منگل - 27 رمضان 1444 ہجری - 18 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16212]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]