عید کے موقع پر لیبیا میں تقسیم، اور باتیلی کی "مشترکہ اعلان" کی دعوت

کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)
کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)
TT

عید کے موقع پر لیبیا میں تقسیم، اور باتیلی کی "مشترکہ اعلان" کی دعوت

کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)
کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)

لیبیا میں برسوں سے جاری اداروں کی تقسیم اس سال عید الفطر کے موقع پر ظاہر ہوئی،  جب مشرقی لیبیا کے شہروں میں "جنرل اوقاف اتھارٹی" کی رائے کو اپناتے ہوئے (جمعہ کو) عید کا پہلا دن قرار دیا اور ملک کے مغربی علاقوں نے "دار الافتا" کی رائے پر عمل کیا، جس نے اصرار کیا کہ (جمعہ) ماہ رمضان کے روزوں کی تکمیل کرتا ہے۔
لیبی عوام نے عید الفطر کی تاریخ کے حوالے سے الجھنوں اور تذبذب کے ساتھ رات گزاری، چنانچہ جب (جمعہ کے روز) ملک کے مشرقی علاقوں میں عید تھی، تو مغربی شہروں میں اسے رمضان کا آخری دن قرار دیا گیا۔ تاہم، اس تنازعہ نے العزیزیہ، الہضبہ، اور طرابلس (مغرب) میں عین زارا کی مساجد میں نماز عید کے انعقاد سے نہیں روکا۔
"دار الافتاء" کی جانب سے چاند دیکھنے کے بارے میں اپنے موقف کا اعلان کرنے کے فوراً بعد، "قومی اتحاد" حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ نے فوری طور پر کہا کہ "(جمعہ) ماہ رمضان کی تکمیل ہے۔" جبکہ "استحکام" حکومت کے سربراہ، فتحی باشاغا نے اوقاف اتھارٹی کی رائے کا ساتھ دیتے ہوئے لیبیا کے شہریوں کو عیدالفطر کی مبارکباد دی۔(...)

ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]