برطانوی نائب وزیر اعظم ڈومینک راب نے کل اپنا استعفیٰ دے دیا، جو کہ آزاد تحقیقات میں یہ ثابت ہونے کے بعد ہے کہ انہوں نے سرکاری ملازمین کو تعصب کا نشانہ بنایا ہے۔
وزیر اعظم رشی سنک کے لیے یہ ایک نیا دھچکا ثابت ہوا جب آزاد تحقیقات نے یہ ثابت کیا کہ راب، جو وزیر انصاف کا عہدہ بھی رکھتے ہیں، نے اپنی سابقہ کابینہ کے عہدوں کے دوران اخلاقی طور پر ہراساں کرنے کے مترادف کام کیا۔
ان الزامات کی مسلسل تردید کے باوجود، راب نے سنک کے نام اپنے استعفیٰ میں لکھا: "میں نے ان تحقیقات کی درخواست کی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ اگر تعصب ثابت ہو جائے گا، چاہے وہ کسی نوعیت کا بھی ہو، میرے خیال میں مجھے اپنے الفاظ کا احترام کرنا چاہیے۔"
سنک نے یہ استعفیٰ قبول کرتے ہوئے اپنے سابق وزیر کو لکھے گئے پیغا، میں "بہت دکھ" کا اظہار کیا اور راب کے رویے پر سوال اٹھائے بغیر مختلف حکومتوں میں ان کی برسوں کی خدمات کی تعریف کی۔ سنک نے اولیور ڈاؤڈن کو نائب وزیر اعظم مقرر کیا، جبکہ سابق وکیل ایلکس چک کو وزیر انصاف تعینات کیا ہے۔(...)
ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]