سوڈان میں فورسز کی جنگ خرطوم کے محلوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے

سعودی عرب نے 11 ممالک کے شہریوں کو نکال لیا... اور البرہان "مرنے کے علاوہ" اپنا مقام نہیں چھوڑیں گے

گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
TT

سوڈان میں فورسز کی جنگ خرطوم کے محلوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے

گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)

کل لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان "حمیدتی" کی قیادت میں "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان چوتھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد لڑائیاں خرطوم کے محلوں میں داخل ہو گئی اور وہاں سے بہت زیادہ دھوئیں کے بعد اٹھتے دکھائی دیئے۔
دریں اثنا، سعودی عرب نے اعلان کیا کہ سوڈان سے 4 بحری جہاز 158 سعودی شہریوں اور دیگر 11 ممالک کے شہریوں کو لے کر پورٹ سوڈان سے جدہ پہنچ چکے ہیں۔ جب کہ یہ انخلاء کا اقدام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سوڈان میں مملکت کے شہریوں کی پیروی اور ان کی دیکھ بھال کرنے کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے کیا گیا۔

اتوار - 3 شوال 1444 ہجری - 23 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16217]
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]