کابینہ میں تبدیلی پر کسی کی خوشامد نہیں کروں گا: السودانی کا عراقی رہنماؤں کو چیلنج

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

کابینہ میں تبدیلی پر کسی کی خوشامد نہیں کروں گا: السودانی کا عراقی رہنماؤں کو چیلنج

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک اہم بیان کے دوران عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے کابینہ میں ردوبدل کرنے کے حوالے سے اپنے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے ان سیاسی قوتوں کے رہنماؤں کو چیلنج کیا جنہوں نے تقریباً 6 ماہ قبل ان کی حکومت بنانے میں ان کی حمایت کی تھی، انہوں نے کہا کہ وہ ان میں سے کسی کی بھی "خوشامد" نہیں کریں گے۔
"الاولی" سیٹلائٹ چینل کے ساتھ کل نشر کیے گئے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران، جب ان سے وزراء اور گورنرز کی چھ ماہ کی مخصوص مدت کے اختتام پر تجزیہ کرنے کے بعد ان میں ردوبدل کے بارے میں سوال کیا گیا تو السودانی نے کہا کہ "میں کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے کسی رہنما یا پارٹی کی خوشامد نہیں کروں گا اور جو انکار کرنا چاہے وہ انکار کر دے۔"
السودانی نے اپنی حکومت کی تشکیل کے بعد اپنی حکومت میں درمیانے اور سینئر اہلکاروں (جنرل منیجرز، گورنرز، اور وزراء) کو جانچ پڑتال کے لیے مدت معین کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، سیاسی بلاکس نے اسے نظر انداز کر دیا، اگرچہ السودانی کو کئی بار اس بات کو دہرانا پڑا۔(...)

بدھ - 6 شوال 1444 ہجری - 26 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16220]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]