ٹرمپ انتخابات میں بائیڈن کو "کچلنے" کا عہد کر رہے ہیں

پینس نے "کیپیٹل" حملے کی تحقیقات میں گواہی دی

ٹرمپ پرسوں ریاست نیو ہیمپشائر کے علاقے مانچسٹر میں اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دے رہے ہیں (اے ایف پی)
ٹرمپ پرسوں ریاست نیو ہیمپشائر کے علاقے مانچسٹر میں اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دے رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ انتخابات میں بائیڈن کو "کچلنے" کا عہد کر رہے ہیں

ٹرمپ پرسوں ریاست نیو ہیمپشائر کے علاقے مانچسٹر میں اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دے رہے ہیں (اے ایف پی)
ٹرمپ پرسوں ریاست نیو ہیمپشائر کے علاقے مانچسٹر میں اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دے رہے ہیں (اے ایف پی)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ صدارتی انتخابات میں صدر جو بائیڈن کو "کچلنے" کے عزم کا اظہار کیا ہے دریں اثنا، ان کے نائب مائیک پینس نے 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل عمارت پر حملے کی وفاقی تحقیقات کے ضمن میں گواہی دی ہے۔
ٹرمپ نے جمعرات کے روز اپنے تقریباً 1500 حامیوں کے ہجوم کے سامنے کہا کہ، "ان الیکشن میں طاقت یا کمزوری، کامیابی یا ناکامی، سلامتی یا بدامنی، امن یا جنگ، خوشحالی یا تباہی کے درمیان انتخاب ہوگا۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا، "ہم ایک آفت میں جی رہے ہیں۔ 5 نومبر 2024 کو ہم آپ کے ووٹ سے جو بائیڈن (...) کو بیلٹ باکس میں کچل دیں گے، اور جو کام ہم نے ختم نہیں کیا ہے اسے مکمل کریں گے۔
دریں اثنا، مائیک پینس واشنگٹن میں ایک اعلی سطح کی جیوری کے سامنے پیش ہوئے، جو 6 جنوری 2021 کو بائیڈن کو صدر بننے سے روکنے کے معاملے میں ٹرمپ اور ان کے مشیروں کے خلاف مقدمہ چلانے پر غور کر رہی ہے۔ جب کہ ٹرمپ کے وکلاء نے پینس کی گواہی کو روکنے کی کوشش کرتے یوئے یہ دلیل دی کہ سابق صدر کے پاس اپنے نائب کو وائٹ ہاؤس کے اندرونی معاملات پر بات کرنے سے روکنے کے لیے "ایگزیکٹو پاور" موجود ہے۔ (...)

ہفتہ - 9 شوال 1444 ہجری - 29 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16223]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]