پانی کا بحران عراق ایران سربراہی اجلاس میں سرفہرست

رئیسی اور رشید کا اقتصادی اور علاقائی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال

رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
TT

پانی کا بحران عراق ایران سربراہی اجلاس میں سرفہرست

رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
تہران میں عراقی صدر عبداللطیف جمال رشید اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے سربراہی اجلاس میں پانی اور منشیات کے کنٹرول کی فائلوں کا غلبہ رہا، جس کے دوران انہوں نے علاقائی صورتحال میں پیش رفت اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
رشید نے رئیسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران "دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنے اور عراق کے پانی کے حصے کو مدنظر رکھنے" پر زور دیا۔ دوسری جانب ایرانی صدر نے آبی حقوق کے مسائل پر بغداد کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی اور کہا کہ "خطے کے ہر ملک کو چاہیے کہ وہ پانی کے اپنے حصے اور حق کی پاسداری کرے۔" یاد رہے کہ عراق بین الاقوامی معاہدوں کی عدم تعمیل کے نتیجے میں اپنے آبی وسائل میں کمی کا الزام ترکی اور ایران پر عائد کرتا ہے۔(...)

اتوار - 10 شوال 1444 ہجری - 30 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16224]



سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
TT

سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)

ایرانی سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جو کہ "پاسداران انقلاب" کے غیر ملکی آپریشنز کے سربراہ قاسم سلیمانی کی 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہونے والی ہلاکت کی برسی کے موقع پر ہوئے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں منعقدہ برسی کی تقریب کے دوران پہلا دھماکہ ہوا اور پھر 10 منٹ کے وقفے کے بعد دوسرا دھماکہ ہوا، ان دونوں دھماکوں میں کم از سے 103 افراد ہلاک اور 171 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کرمان شہر میں  "ایمرجنسی آرگنائزیشن" کے سربراہ شہاب صالحی نے ہلاکتوں کے بارے میں کہا کہ "یہ دو بم دھماکوں کی وجہ سے ہوئیں۔" کرمان کے میئر نے بتایا کہ دونوں دھماکے 10 منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

ایران کی سرکاری ایجنسی "ارنا (IRNA)" نے کہا: "پہلا دھماکہ سلیمانی کی قبر سے 70 میٹر کے فاصلے پر ہوا اور دوسرا اس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا۔"

ایرانی حکومت نے بم دھماکوں کے متاثرین کے لیے آج جمعرات کے روز سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایرانی قوم کے مجرموں اور شریر دشمنوں نے ایک بار پھر تباہی مچائی ہے اور کرمان کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اس تباہی کا سخت جواب دیا جائے گا۔"

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ کرمان دھماکوں کے پیچھے جو ہیں ان سے بدلہ لینا "ناگزیر اور حتمی" ہے۔

رئیسی نے ایک بیان میں کہا: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد جلد ہی منظر عام پر آئیں گے اور انہیں اپنے گھناؤنے فعل پر سیکورٹی فورسز اور حکومتی فورسز کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]