لیبیا کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی عرب - اقوام متحدہ کی بات چیت

سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
TT

لیبیا کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی عرب - اقوام متحدہ کی بات چیت

سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)

گزشتہ روز سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام لیبیا - لیبیا حل کے لیے اپنی حمایت کی یقین دہانی کی اور لیبیا کے معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جب کہ یہ بیان سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے اور وہاں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ عبداللہ باتیلی کے ساتھ ملاقات کے دوران دیا گیا۔
شہزادہ فیصل نے ریاض میں سعودی وزارت خارجہ کے دفتر میں باتیلی کے ساتھ لیبیا میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کی راہوں اور بحران کے حل کے لیے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
دوسری جانب، لیبیا کی "صدارتی کونسل" نے "اسلحہ برداروں" کو روکنے اور غیر قانونی افراد کی گرفتار کرنے کے لیے الزاویہ شہر میں نوجوانوں کی اقدام کی حمایت کا اعلان کیا، جب کہ طرابلس میں اچانک سیکیورٹی کی کشیدہ صورتحال دیکھنے میں آئی ہے۔

پیر - 11 شوال 1444 ہجری - 01 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16225]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]