میدویدیف "تمام دشمنوں کو کچلنے" کا عہد کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4306501/%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%DB%8C%D8%AF%DB%8C%D9%81-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DA%86%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
گزشتہ روز روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور مغربی ممالک پر شدید حملہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے ملک کا "بنیادی مشن" "تمام دشمنوں کو کچلنا اور تمام روسی سرزمین پر کنٹرول بحال کرنا ہے۔" میدویدیف نے "ٹوئٹر" انتظامیہ کی جانب سے ان کے انگریزی زبان والے اکاؤنٹ پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "سوشل نیٹ ورک ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کیف حکومت کے احکامات کے تابع ہے۔" انہوں نے اپنے اکاؤنٹ پر نشر کردہ ایک ٹویٹ میں پولینڈ پر پرتشدد حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وارسا میں روسی املاک کو ضبط کرنے کے فیصلے کے بعد یہ "طاقت کے بلند ترین مقام میں روسو فوبیا" کے ساتھ مل رہا ہے، جس پر "ٹوئٹر" انتظامیہ نے پوسٹ پر تبصرہ کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ (...)
ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4768981-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%84%DB%8C%D9%86-%D8%A8%DB%92-%DA%AF%DA%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%D8%B1%D9%81%D8%AD-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86-%DA%86%DA%A9%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81
ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔
اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]