روس اور پولینڈ کے مابین تعلقات میں یوکرین تنازعے کے پس منظر میں ایک نیا تناؤ ظاہر ہوا ہے، جیسا کہ وارسا کی جانب سے چند دنوں میں روسی املاک کی ضبطگی کے بعد کل (منگل کے روز) روسی وزارت خارجہ نے پولینڈ کے ناظم الامور کو طلب کیا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بیان دیا کہ انہیں "روس اور پولینڈ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی سطح پر کچھ اچھا ہونے کی امید نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ، "روس کے خوف نے پولینڈ حکام کے ذہنوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے باعث وہ روسی فیڈریشن سے متعلق ہر چیز کے بارے میں نرمی کے نقطہ نظر سے محروم ہو چکے ہیں۔" پیسکوف نے وارسا کے ساتھ تعلقات کی صورتحال میں ممکنہ اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا: "پولینڈ کے حکام کے حالیہ رویے کو دیکھتے ہوئے ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لیے کچھ بھی اچھا نہیں ہے اور پولینڈ کے حکام اسی طرح کی شدت پسندانہ روش جاری رکھے ہوئے ہیں۔" (...)
بدھ - 13 شوال 1444 ہجری - 03 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16227]