مجھے نہیں معلوم کہ شام عرب لیگ میں واپس آئے گا یا نہیں: ابو الغیط

اگلے عرب سربراہی اجلاس میں بڑی قیادتوں کی موجودگی کی توقع ہے

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (اے پی)
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (اے پی)
TT

مجھے نہیں معلوم کہ شام عرب لیگ میں واپس آئے گا یا نہیں: ابو الغیط

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (اے پی)
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط (اے پی)
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا ہے کہ "وہ نہیں جانتے کہ شام عرب لیگ میں واپس آئے گا یا نہیں۔" اور انہوں نے "بطور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کوئی پیغام وصول نہیں کیا کہ جس میں کہا گیا ہو کہ اس معاملے پر بات چیت کے لیے استثنائی اجلاس کا انعقاد کیا جائے۔"
انہوں نے عندیہ دیا کہ "شام کی واپسی پر اتفاق کی صورت میں، عرب وزرائے خارجہ کی سطح پر کسی بھی وقت ایک غیر معمولی اجلاس بلایا جا سکتا ہے۔"
ابو الغیط نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اشارہ کیا، جسے کل "الشرق الاوسط نیوز ایجنسی" نے نقل کیا کہ "انہیں حال ہی میں عمان میں منعقدہ وزارتی اجلاس کے حوالے سے اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی کا فون آیا جس میں انہیں اس اجلاس کے (اہداف اور نتائج) سے آگاہ کیا گیا" اور انہوں نے وضاحت کی کہ "عرب ممالک کے گروپ کو یہ حاصل ہے کہ وہ کسی بھی ایسے مسئلہ پر بات چیت کے لیے جمع ہوسکتے ہیں جو انہیں پریشان کرتا ہو۔" انہوں نے اپنا خیال ظاہر کیا کہ "عرب لیگ میں شام کی نشست کی بحالی میں ایک طویل وقت لگے گا اور اس کے بتدریج اقدامات ہوں گے۔"
ابو الغیط نے وضاحت کی کہ "عرب لیگ میں شام کی واپسی کا طریقہ کار عرب لیگ کے چارٹر کے مطابق ایک مخصوص قانونی تناظر رکھتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ “کسی بھی ملک یا ممالک کے گروپ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ عرب لیگ میں شام کی نشست کی بحالی کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرے، خاص طور پر چونکہ اسے اس سے نکالا نہیں گیا تھا، بلکہ اس کی رکنیت کو منجمد یا معطل کر دیا گیا تھا۔"(...)

جمعرات - 14 شوال 1444 ہجری - 04 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16228]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]