منگل تا بدھ کی درمیانی شب میں ان انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا ہے جس میں ووٹ ڈالنے کے حقداروں میں سے 33 فیصد والوں نے حصہ لیا ہے اور حکمران "بعث پارٹی" اور اس کے اتحادی 250 نشستوں میں سے 177 نشستوں کے ساتھ "قومی اتحاد" کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔
نتائج کا اعلان ہونے کے بعد ہی اعتراضات کا سلسلہ شروع ہو گیا اور متعدد آزاد امیدواروں نے اسد کو خط بھیجا ہے جس میں انہوں نے ملک کے جنوب میں رائے دہندگی کے دوران ہونے والی خلاف ورزیوں کا اندراج کیا ہے اور اس میں اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ انتخابی کمیٹیوں کے سربراہان اور مندوبین نے نتائج کو جھوٹا بنانے کے بدلے میں مالی رشوت وصول کی ہے اور تقسیم فہرستوں کی بنیاد پر ووٹرز کی تعداد میں اضافہ بھی کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 02 ذی الحجہ 1441 ہجرى - 23 جولائی 2020ء شماره نمبر [15213]