حزب اللہ بریگیڈ نے عراقی حکومت کو دھمکی جاری کی ہے کہ وہ جارحین کے طور پر بیان کردہ لوگوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دے اور یہ حشد کے ممبر قاسم مصلح کی گرفتاری کے مقابلہ میں کی جانے والی کاروائی کا مطالبہ ہے جسے کچھ دن پہلے ہی بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا تھا اور پھر رہا کر دیا گیا اور بریگیڈ کے ترجمان کے بیانات میں قدس فورس کے کمانڈر قاآنی کے ذریعہ الکاظمی کی حکومت اور حشد کے دھڑوں کے مابین ہونے والے تصفیہ کے خلاف بغاوت کے اشارے شامل ہیں۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اللہ بریگیڈ اور مسلح دھڑ وزیر اعظم کے دفتر میں ایک سینئر افسر لیفٹیننٹ جنرل احمد ابو رغیف کے سر کا مطالبہ کررہے ہیں اور اس بنیاد یہ ہے کہ انہوں نے مصلح کی گرفتاری کی نگرانی کی ہے اور سیاسی اور سرکاری شخصیات نے انہیں مختلف الزامات کے سلسلہ میں طلب کیا تھا۔(۔۔۔)
اتوار 03 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 13 جون 2021ء شماره نمبر [15538]