الابراہیم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب نے "کووڈ-19" بحران کے دوران خطے اور دنیا میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ مملکت نے انسانی ستون کے ساتھ ذمہ دارانہ قیادت اور پائیدار اقتصادی تبدیلی کے لیے عالمی ماڈل پیش کیا ہے اور خاص طور پر نوجوانوں کی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری، خواتین کو بااختیار بنانے اور معیشت کو متنوع کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وژن 2030 کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے اپنی وزارت کی ترجیحات کا جائزہ لیا ہے اور یاد رہے کہ انہوں نے نوجوانوں کو اپنا پہلا سرمایہ سمجھا ہے۔
ابراہیم نے کہا کہ "وژن" نے اصل میں 2030 تک لیبر مارکیٹ میں خواتین کی شرکت کی شرح کو 17 سے 30 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ آج یہ شرح 36 فیصد تک پہنچ گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ ہم نے وژن کی طرف سے مقرر کردہ ہدف کو پار کر لیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں 40 فیصد کاروباری خواتین ہیں۔(۔۔۔)
منگل 22 شوال المعظم 1443 ہجری - 24 اپریل 2022ء شمارہ نمبر[15883]