ماسکو یوکرین کے لیے امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے

پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو یوکرین کے لیے امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے

پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف ماسکو نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ فی الحال یوکرین کے لیے ایک امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے جو اسے اٹلی سے موصول ہوا ہے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ماسکو پر اپنے ملک میں جاری جنگ پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بات کل سوچی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان ہونے والی بات چیت کے موقع پر سامنے آئی ہے جس کے دوران انہوں نے پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات اور "اٹلانٹک" کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے کل اٹلی کی طرف سے تجویز کردہ امن منصوبے کے بارے میں کہا ہے کہ ہمیں یہ کچھ عرصہ قبل موصول ہوا ہے اور ہم اس کا مطالعہ کر رہے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ روس اور اٹلی کے درمیان فی الحال اس پر بات نہیں ہو رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم اس کا مطالعہ مکمل کریں گے ہم اپنی رائے دیں گے۔(۔۔۔)

منگل  22 شوال المعظم  1443 ہجری  - 24   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15883]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]