ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے

تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران نے خدائی کو کیا دفن اور اسرائیل جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے

تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تہران میں کل ایک سرکاری جنازے کی تقریب میں سوگواروں کو "قدس فورس" کے رہنما کی میت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران نے کل "قدس فورس" کے سربراہ سید خدائی کو مدفون کیا ہے اور یہ ایرانی دارالحکومت کے قلب میں گولی لگنے سے مارے جانے کے دو دن بعد ہوا ہے جبکہ اسرائیل کی طرف سے جوابی حملے کی توقع ہے۔

پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے تہران میں جنازے میں شرکت کے دوران کہا ہے کہ کسی بھی دھمکی یا اقدام پر ایران کا ردعمل سخت ہوگا، لیکن ہم اس بات کا تعین کریں گے کہ یہ کب اور کیسے اور کن حالات میں ہوگا اور ہم اپنے دشمنوں سے ضرور بدلہ لیں گے۔

کسی فریق نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جبکہ یہ جان لینا چاہئے کہ ایران ایسے حملوں کا الزام اسرائیل پر لگاتا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  23 شوال المعظم  1443 ہجری  - 25   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15884]



ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیروت میں تہران کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ ان ممالک کو پیغام دینے کا موقع ضائع نہ کیا جا سکے جو اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگ کے شمالی محاذ کو وسعت دینے سے باز رہیں، جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو جنوب کی طرف بڑھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ جیسا کہ باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو ان کے 7 اکتوبر کے بعد بیروت کے اس تیسرے دورے کے بارے میں بتایا ہے۔

عبداللہیان نے دمشق جانے سے پہلے بیروت میں لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، نگران وزیراعظم نجیب میقاتی، وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب، "حزب اللہ" کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ اور لبنان میں "حماس" اور "اسلامی جہاد" کی تحریکوں کے رہنماؤں سے بات چیت کی۔ جب کہ شام کے دورہ کے دوران انہوں نے گزشتہ روز شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی اور انہیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے دورہ ایران کی دعوت دی۔

لبنانی ذرائع نے وضاحت کی کہ عبداللہیان کی بات چیت غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی بنیاد پر تصفیہ کو موقع فراہم کرنے سے متعلق تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان رابطے منقطع نہیں ہوئے بلکہ جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]