پیانگ یانگ نے اپنے مخالفین کو 3 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ کیا مشتعل

ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

پیانگ یانگ نے اپنے مخالفین کو 3 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ کیا مشتعل

ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی کوریا نے کئی براعظموں تک مار کرنے والے ایک بیلسٹک میزائل سمیت تین دیگر بیلسٹک میزائلوں کا ایک ایسا تجربہ کیا ہے جسے اس کے مخالفین کی جانب سے مذمت کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان لوگوں نے اسے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کی ہے خاص طور پر سیول اور واشنگٹن نے سخت مذمت کا اظہار کیا ہے۔
 
فوری طور پر امریکہ اور جنوبی کوریا نے امریکی فوج کے ٹیکٹیکل میزائل سسٹم اور جنوبی کوریا کے میزائل سسٹم کی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے براہ راست گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے فوجی مشقوں اور چالوں کا ایک دور شروع کیا ہے۔

شمالی کوریا کے میزائلی تجربات امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے خطے کے دورے کے اختتام کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں  اور اس دورہ کے دوران انہوں نے پیانگ یانگ کے خطرات کا سامنا کرنے میں سیول اور ٹوکیو کی حمایت کرنے کے لیے واشنگٹن کے عزم کی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  24 شوال المعظم  1443 ہجری  - 26   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15885]



پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکانات

نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
TT

پاکستان میں انتخابات مکمل... اور نواز شریف کی قیادت میں مخلوط حکومت کے امکانات

نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)
نواز شریف کل جمعرات کو لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے (اے پی)

پاکستان میں کل عام انتخابات مکمل ہوئے، جب کہ حکومت کی طرف سے انتخابات کے عمل کے دوران سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر موبائل فون سروس منقطع کرنے کے فیصلے کے باوجود بھی تشدد اور دھاندلی کے شبہات سے پاک نہیں تھے۔

مبصرین نے توقع کی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی قید اور ان کی پارٹی "تحریک انصاف" اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مباحثوں کے زیر سایہ کمزور انتخابی مہم کے بعد رائے شماری میں شرکت کرنے والوں کی شرح میں کمی دیکھی جائے گی، جیسا کہ 128 ملین ووٹرز نے وفاقی پارلیمنٹ کے لیے 336 نمائندوں کو اور صوبائی اسمبلیوں کو منتخب کرنا تھا۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ان کی پارٹی "پاکستان مسلم لیگ ن" کو سب سے خوش قسمت شمار کیا جاتا ہے، لیکن اگر وہ اکثریت حاصل نہیں کر پاتے ہیں، جس کا امکان ہے، تو وہ ایک یا زیادہ شراکت داروں کے ساتھ مل کر اتحاد کے ذریعے اقتدار سنبھال لیں گے، جس میں لالاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت ان کی خاندانی جماعت "پاکستان پیپلز پارٹی" بھی شامل ہے۔

مبصرین نے کل کے انتخابات کو "صورتحال بدل کر"  2018 کے انتخابات سے تشبیہ دی ہے، کیونکی اس وقت نواز شریف کو متعدد مقدمات میں بدعنوانی کے الزام میں سزا ہونے کی وجہ سے امیدواری سے باہر کر دیا گیا اور عمران خان فوج کی حمایت اور عوامی حمایت کی بدولت اقتدار میں آئے۔ دوسری جانب، نواز شریف نے لاہور میں اپنا ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے اقتدار میں واپسی کے لیے فوج کے ساتھ کوئی معاہدہ کیا ہے۔ (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]