یوکرین کا ری ایکٹر رک گیا جس سے تابکاری کا خدشہ ہوا پیدا

روس کے زیر قبضہ یوکرین کے شہر زپوریزیا میں ایک جوہری ری ایکٹر نے کل بمباری کے نتیجے میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے (رائٹرز)
روس کے زیر قبضہ یوکرین کے شہر زپوریزیا میں ایک جوہری ری ایکٹر نے کل بمباری کے نتیجے میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے (رائٹرز)
TT

یوکرین کا ری ایکٹر رک گیا جس سے تابکاری کا خدشہ ہوا پیدا

روس کے زیر قبضہ یوکرین کے شہر زپوریزیا میں ایک جوہری ری ایکٹر نے کل بمباری کے نتیجے میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے (رائٹرز)
روس کے زیر قبضہ یوکرین کے شہر زپوریزیا میں ایک جوہری ری ایکٹر نے کل بمباری کے نتیجے میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے (رائٹرز)
روسی افواج کے کنٹرول میں یوکرین کے شہر زپوریزیا میں یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ایک جوہری ری ایکٹر نے کام کرنا بند کر دیا ہے جیسا کہ یوکرین کی نیوکلیئر انرجی کارپوریشن نے ہفتے کے روز بم دھماکوں کے بعد اعلان کیا ہے اور اس کے لئے ماسکو اور کیو نے باہمی طور پر ایک دوسرے پر اس کا ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا ہے۔

انرکو-اوٹوم کمپنی نے ٹیلیگرام ایپلی کیشن پر ایک پیغام کا متن نشر کیا ہے جس میں اس نے تصدیق کی ہے کہ زپوریزیا جوہری ری ایکٹر پر حملے کے بعد تحفظ اور ہنگامی نظام کو تین ری ایکٹروں میں سے ایک میں شروع کیا گیا تھا جو ایک آپریٹنگ ری ایکٹر موڈ میں تھا اور پھر رک گیا تھا اور اسی ذریعے نے مزید کہا کہ بمباری سے نائٹروجن اور آکسیجن گیس والے اسٹیشن کے ساتھ ساتھ ایک ذیلی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کمپنی نے کہا ہے کہ ابھی بھی ہائیڈروجن گیس اور تابکار مواد کے رساؤ اور آگ لگنے کا خطرہ موجود ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ بمباری نے ری ایکٹر کی محفوظ سرگرمیوں کے لئے سنگین خطرات پیدا کر دیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کا کام جاری ہے اور یوکرین کا عملہ اب بھی اس میں کام کر رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  10   محرم الحرام  1444 ہجری   -  07 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15958]  



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]