مغرب یوکرین کو ہتھیاروں اور "فتح" کے وعدوں کے ساتھ "واپس لوٹا" رہا ہے

ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)
ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)
TT

مغرب یوکرین کو ہتھیاروں اور "فتح" کے وعدوں کے ساتھ "واپس لوٹا" رہا ہے

ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)
ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)

کل یوکرین کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر مغربی "مبارکباد" کی بارش ہوئی، ان وعدوں کے درمیان کہ وہ ہتھیاروں کے اضافی پیکج اور اسے روس کے خلاف "فتح" حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کل (بروز بدھ) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کیف میں خیر مقدم کیا، جنہوں نے اعلان کیا کہ: "برطانیہ ہمارے یوکرائنی دوستوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور مجھے یقین ہے کہ یوکرین یہ جنگ جیت جائے گا۔" برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، جانسن نے فوجی امداد کا ایک اور پیکیج فراہم کرنے کا وعدہ کیا، جس میں 2,000 ڈرون اور گولہ بارود شامل ہوں گے جو  یوکرینی افواج کو اس قابل بنائے گا کہ وہ روسی افواج کو بہتر طریقے سے نشانہ بنا سکیں۔(...)

جمعرات - 27 محرم 1444 ہجری - 25 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15976]
 



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]