اٹامک انرجی کا ایک وفد زاپوریزیا اسٹیشن پہنچنے والا ہے

یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ زاپوریزیا کا ایک فضائی منظر دیکھا جا سکتا ہے جو یورپ میں سب سے بڑا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ زاپوریزیا کا ایک فضائی منظر دیکھا جا سکتا ہے جو یورپ میں سب سے بڑا ہے (اے ایف پی)
TT

اٹامک انرجی کا ایک وفد زاپوریزیا اسٹیشن پہنچنے والا ہے

یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ زاپوریزیا کا ایک فضائی منظر دیکھا جا سکتا ہے جو یورپ میں سب سے بڑا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ زاپوریزیا کا ایک فضائی منظر دیکھا جا سکتا ہے جو یورپ میں سب سے بڑا ہے (اے ایف پی)
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کا ایک وفد ہفتوں تک جاری حملوں اور ایک بڑے جوہری حادثے کے خدشات کے پس منظر میں یوکرین کے زاپوریزیا جوہری پلانٹ کا رخ کرنے کو ہے اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کم از کم دس افراد پر مشتمل اس وفد کی سربراہی ذاتی طور پر کر رہے ہیں تاکہ جنوبی یوکرین میں محاذ جنگ پر روسی فوج کے زیر قبضہ سٹیشن کا معائنہ کیا جا سکے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے یوکرائنی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ مشن ویانا سے روانہ ہو گیا ہے اور کل کیو پہنچنا تھا جبکہ وزارت کے ترجمان اولیگ نکولینکو نے فیس بک پر کہا ہے کہ وفد کی طرف سے آنے والے دنوں میں کام شروع کرنے کی امید ہے۔

اسی سلسلہ میں گروسی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمیں یوکرین کی سلامتی اور یورپ کے سب سے بڑے (ایٹمی) اسٹیشن کی حفاظت کرنی چاہیے اور ساتھ ہی جوہری تباہی کے حقیقی خطرے سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 02 صفر المظفر 1444ہجری -  30 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15981]    



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]