جرمنی اسرائیل کے میزائل سسٹم سے اپنے فضائی دفاع کو مزید مضبوط کرے گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3871736/%D8%AC%D8%B1%D9%85%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D8%B3%D8%B3%D9%B9%D9%85-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D8%B6%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%D9%81%D8%A7%D8%B9-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B2%DB%8C%D8%AF-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%DA%A9%D8%B1%DB%92-%DA%AF%D8%A7
جرمنی اسرائیل کے میزائل سسٹم سے اپنے فضائی دفاع کو مزید مضبوط کرے گا
ایرو 3 میزائل ڈیفنس سسٹم
تل ابیب - برلن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
جرمنی اسرائیل کے میزائل سسٹم سے اپنے فضائی دفاع کو مزید مضبوط کرے گا
ایرو 3 میزائل ڈیفنس سسٹم
اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ نے پیر کو کہا ہے کہ جرمنی یوکرین پر روسی حملے کے بعد اپنی مسلح افواج کو تقویت دینے کے لئے برلن کی کوششوں کے حصے کے طور پر ایرو 3 میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کے لئے ان کے ملک سے بات چیت کر رہا ہے۔
یدیاوٹ اہرونوٹ اخبار کے مطابق لپیڈ نے چانسلر اولاف شولز کے بگل میں برلن کے اپنے دورے کے دوران صحافیوں کو بتایا ہے کہ اسرائیل فضائی حدود میں ایک نئی دفاعی قوت کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے گا اور اسی طرح شولز نے کہا کہ جرمنی مزید فضائی دفاعی نظام خرید کر اپنے دفاع کو مضبوط بنائے گا۔(۔۔۔)
روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟https://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D9%8A%D9%88%D8%B1%D9%BE/4853436-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%B9%DB%8C%D9%86%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DA%BE%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%B9%DB%8C%D9%86%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81
روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔
خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔
انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)