ایران نے جوہری ابہام کو جاری رکھتے ہوئے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ نگران کیمروں کو دوبارہ نصب کرنے کے لیے "ایرانی جوہری" ادارے کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے علاوہ ازیں تین نامعلوم مقامات کی تحقیقات میں تعاون کرنے اور فوردو تنصیبات کی دوگنی تفتیش پر اتفاق ہو گیا ہے۔
ایرانی "جوہری" ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا کہ تہران میں گروسی کی بات چیت میں نگران کیمروں کی دوبارہ تنصیب شامل نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تہران نے ایجنسی کے لوگوں سے بات چیت کے دوران غیر اعلانیہ مقامات کی تحقیقات کے حصے یا ان مقامات میں ان کے داخلے کا معاملہ کو نہیں اٹھایا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تہران نے صرف فوردو میں معائنے کی کاروائی کرنے والوں کی تعداد کو 8 سے بڑھا کر 11 کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل تہران میں گروسی کے بیانات، کہ جوہری تنصیبات پر کوئی بھی حملہ "غیر قانونی ہوگا"، کو اہمیت نہیں دی۔
نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ "گروسی ایک قابل شخص ہیں لیکن انہوں نے بے قیمت بیان دیا۔" انہوں نے مزید کہا: "کیا ہمیں اپنا دفاع کرنے سے منع کیا گیا ہے؟ یقیناً ہمیں ایسا کرنے کی اجازت ہے۔" (...)
پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]