مظاہروں کی وجہ سے تہران پر نئی مغربی پابندیاںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4293026/%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DA%BA
ایران میں گرفتار کیے گیے بیلجیئم کے انسانی ہمدردی کے کارکن اولیور وینڈیکاسٹل کے پوسٹر کے سامنے ایک لوہے کے پنجرے کے اندر ایک خاتون برسلز میں گزشتہ ہفتے مظاہرہ کر رہی ہے (اے ایف پی)
لندن: "الشرق الاوسط"
TT
TT
مظاہروں کی وجہ سے تہران پر نئی مغربی پابندیاں
ایران میں گرفتار کیے گیے بیلجیئم کے انسانی ہمدردی کے کارکن اولیور وینڈیکاسٹل کے پوسٹر کے سامنے ایک لوہے کے پنجرے کے اندر ایک خاتون برسلز میں گزشتہ ہفتے مظاہرہ کر رہی ہے (اے ایف پی)
کل امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے تہران کے خلاف مربوط پابندیوں کے ایک نئے پیکیج کی منظوری دی، جو گزشتہ ستمبر سے ملک کو ہلا کر رکھ دینے والی احتجاجی تحریک کو ایرانی حکومت کی جانب سے دبانے کے پس منظر میں اسے نشانہ بناتے ہوئے گزشتہ چھ ماہ کے دوران لگائی گئی پابندیوں کے فریم ورک میں ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ اس نے "پاسداران انقلاب" کے چار رہنماؤں اور ایرانی پولیس کی جانب سے مظاہروں کو دبانے میں کردار ادا کرنے کے سبب ان پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ علاوہ ازیں ان امریکی پابندیوں میں ایک کمپنی بھی شامل ہے، جو نیوز سائٹس اور کمیونیکیشن نیٹ ورکس کو غائب کرنے میں مہارت رکھتی ہے اور بیرون ملک مقیم مخالفین کی جاسوسی کرتی ہے۔ اسی ضمن میں، یورپی یونین نے آٹھ ایرانیوں پر پابندیاں عائد کیں، جن میں دو ارکان پارلیمنٹ اور "پاسداران انقلاب" کے ایک میجر رینک کا افسر بھی شامل ہے۔ یورپی کونسل نے تصدیق کی کہ اس نے اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے نگرانی کی کارروائیوں میں ملوث ایک کمپنی پر بھی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپی ممالک نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ "مظاہرین کے خلاف سزائے موت دینے، اس پر عمل درآمد کرنے کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اس سزا کو ہی ختم کرے۔"(...)
روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟https://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D9%8A%D9%88%D8%B1%D9%BE/4853436-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%B9%DB%8C%D9%86%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DA%BE%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%B9%DB%8C%D9%86%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81
روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔
خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔
انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)