روم اور پیرس کے درمیان ایک نئے بحران کے آثار

میلونی کے خلاف "ناقابل قبول" ریمارکس کے بعد اٹلی کے وزیر نے فرانس کا دورہ منسوخ کر دیا

میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

روم اور پیرس کے درمیان ایک نئے بحران کے آثار

میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)

گزشتہ روز پیرس اور روم کے درمیان امیگریشن کے معاملے پر ایک نئے سفارتی بحران کے آثار ظاہر ہوئے۔ جب اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے اپنا پیرس کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا، جو کہ ان کا فرانسیسی وزیر داخلہ کا اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کا اپنے ملک میں "امیگریشن کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہونے" کے بیانات دیئے جانے کو "ناقابل قبول" قرار دینے کے بعد ہے۔

جیرالڈ درمانان نے "آر ایم سی" ریڈیو کو دیئے گئے بیانات میں میلونی کا موازنہ فرانسیسی انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لوبن سے کرتے ہوئے کہا "میلونی لوبن کی طرح ہیں۔ ان کا انتخاب ان کے اس بیان پر ہوا کہ وہ کامیابیاں حاصل کریں گی، لیکن ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ (امیگریشن) رکی نہیں، بلکہ بڑھتی جا رہی ہے۔"

دوسری جانب، درمانان نے اٹلی کو اپنے ملک کو درپیش مشکلات کا ذمہ دار ٹھہرایا، جو نابالغ بچوں سمیت تارکین وطن کی بڑی تعداد میں اضافے کا مشاہدہ کر رہا ہے جو سرحد پار کر کے جنوبی فرانس میں داخل ہوتے ہیں۔ (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]