گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ملک کو یورپ میں روایتی ہتھیاروں کے معاہدے سے دستبردار ہونے کے حکم نامے پر دستخط کیے، ان کے اس اقدام سے براعظم یورپ میں ہتھیاروں کے کنٹرول کے حالیہ طریقہ کار سے ماسکو کی وابستگی ختم ہو جائے گی۔
اگرچہ ماسکو اور"نیٹو" کے درمیان موقف کے اختلاف کی وجہ سے اس معاہدے پر عمل درآمد 2007 سے عملاً منجمد ہے، لیکن روس کا یہ فیصلہ اس دستاویز کی "موت" کے سرکاری اعلان کی عکاسی کرتا ہے، جسے فریقین کئی سالوں سے اس کی قانونی توثیق کے لیے تاخیر کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ اس معاہدے پر 1990 میں پیرس میں دستخط ہوئے تھے لیکن اس کے بعد بھی اس پر تنازعات جاری رہے اور اس معاہدے میں دو فوجی اتحادیوں (وارسا اور نیٹو) کی روایتی افواج میں کمی اور دونوں اتحادیوں کے درمیان رابطہ لائن پر افواج کی تعیناتی کی شرط رکھی گئی تھی، جس کا مقصد یورپ پر اچانک اور بڑے پیمانے پر حملوں کو روکنا تھا۔
جمعرات - 21شوال 1444 ہجری - 11 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16235]