بیلگوروڈ پر ایک نیا حملہ... اور کریملن یوکرین کی دراندازی پر عالمی برادری کی نظر اندازی کی مذمت کر رہا ہے

روسی فوجی بٹالین کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں یوکرین کی سرحد پر واقع شہر بیلگوروڈ میں روسی فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
روسی فوجی بٹالین کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں یوکرین کی سرحد پر واقع شہر بیلگوروڈ میں روسی فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
TT

بیلگوروڈ پر ایک نیا حملہ... اور کریملن یوکرین کی دراندازی پر عالمی برادری کی نظر اندازی کی مذمت کر رہا ہے

روسی فوجی بٹالین کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں یوکرین کی سرحد پر واقع شہر بیلگوروڈ میں روسی فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
روسی فوجی بٹالین کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں یوکرین کی سرحد پر واقع شہر بیلگوروڈ میں روسی فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے (رائٹرز)

روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی سرحد پر واقع اس کے شہر بیلگوروڈ کو نئے حملوں کا سامنا ہے، جس میں حملہ آور فورسز نے ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے سے یہ شہر پر دوسرا بڑا حملہ ہے، جب کہ روسی وزارت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی افواج نے سرحدی محافظوں اور سیکورٹی فورسز کے تعاون سے جمعرات کی صبح "کیف حکومت کی طرف سے بیلگوروڈ کے شہر چیبیکینو میں شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی کرنے کی ایک نئی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔"

"روسی دفاع" نے بیان میں کہا کہ "بیلگوروڈ گورنریٹ میں شہری اہداف پر شدید بمباری کے بعد ماسکو کے وقت کے مطابق صبح کے تقریباً تین بجے ٹینکوں سے لیس دو میکانائزڈ انفنٹری کمپنیوں پر مشتمل یوکرین کے دہشت گرد گروپس نے روس کے گاؤں نووایا تاولگنکا اور شیبیکینو انٹرنیشنل کار کراسنگ کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی افواج نے یوکرائنی یونٹس کے 3 حملوں کو پسپا کیا، جبکہ علاقائی مغربی ملٹری ایئر فورس نے "دشمن کے پیش قدمی کے مقامات پر 11 حملے کیے، علاوہ ازیں میزائل اور آرٹلری فورسز نے 77 فائر کیے، اور حملہ آور فورسز پر بھاری شعلوں والے دو بم داغے۔"(...)

جمعہ - 13 ذی القعدہ 1444 ہجری - 02 جون 2023ء شمارہ نمبر [16257]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]