کل یوکرین نے تسلیم کیا کہ اس کی افواج روسی افواج کے خلاف کئی محاذوں پر "جارحانہ کارروائیاں" کر رہی ہیں، جس سے ان معلومات کی تصدیق ہوتی ہے جو اشارہ کرتی ہیں کہ اس نے طویل انتظار کے بعد "جوابی حملہ" شروع کر دیا ہے۔ دریں اثناء، روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پیش رفت کرتی یوکرینی افواج کو پسپا کر دیا ہے اور انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جب کہ کیف نے جنگ کے بارے میں خاموشی اختیار کی اور ملک کے مشرق میں باخموت شہر کے قریب صرف اپنی پیش رفت کی تصدیق کر نے پر اکتفا کیا۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے کل (پیر کے روز) کہا کہ اس کی افواج دونیتسک کے جنوب میں نوودونتسکی اور اوکتیابرسکی کے رہائشی کمپلیکس کے قریب یوکرینی افواج کے حملوں کا جواب دے رہی ہیں۔ روسی وزارت نے مزید کہا: "ہم یونٹس کی نقل و حرکت، توپ خانے کی فائرنگ اور مشرقی افواج کے گروپ کے فضائی حملوں کے ذریعے دشمن کے حملے کا کامیابی سے جواب دے رہے ہیں۔" روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے وضاحت کی کہ اتوار کی صبح سے یوکرین کی مسلح افواج نے جنوبی دونیتسک کی جانب محاذ کے 5 سیکٹرز میں بڑے پیمانے پر حملہ شروع کیا تاکہ کیف کے نزدیک انتہائی کمزور دفاعی علاقوں میں گھسنے کی کوشش کی جا سکے، لیکن "دشمن اپنے مشن کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔" صوبہ زاپورزیا میں ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ حکام نے بھی یہ اعلان کیا ہے کہ ان کی افواج نے یوکرینی افواج کے بڑے پیمانے پر حملے کو بھی پسپا کر دیا ہے۔(...)
منگل - 17 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 06 جون 2023ء شمارہ نمبر [16261]