"پبلک انویسٹمنٹ فنڈ" کا سعودی عرب میں خواتین کی صحت مند زندگی کو فروغ دینے کے لیے "کیانی" کمپنی قائم کرنے کا اعلان

کمپنی کا آغاز "انوسٹمنٹ فنڈ" کی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد امید افزا شعبوں اور مقامی ٹیکنالوجیز کو فعال کرنا ہے (الشرق الاوسط)
کمپنی کا آغاز "انوسٹمنٹ فنڈ" کی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد امید افزا شعبوں اور مقامی ٹیکنالوجیز کو فعال کرنا ہے (الشرق الاوسط)
TT

"پبلک انویسٹمنٹ فنڈ" کا سعودی عرب میں خواتین کی صحت مند زندگی کو فروغ دینے کے لیے "کیانی" کمپنی قائم کرنے کا اعلان

کمپنی کا آغاز "انوسٹمنٹ فنڈ" کی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد امید افزا شعبوں اور مقامی ٹیکنالوجیز کو فعال کرنا ہے (الشرق الاوسط)
کمپنی کا آغاز "انوسٹمنٹ فنڈ" کی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد امید افزا شعبوں اور مقامی ٹیکنالوجیز کو فعال کرنا ہے (الشرق الاوسط)

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے "کیانی" کمپنی کے آغاز کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد مملکت میں خواتین کی صحت مند زندگی کو فروغ دینا ہے۔ جب کہ واشنگٹن میں مملکت کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان کو اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

"کیانی" کمپنی 6 اہم خدمات کے ذریعے آنے والی نسلوں کی صحت اور طرز زندگی پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں جسمانی تندرستی، کھیلوں کے لباس، ذاتی دیکھ بھال اور علاج معالجہ، غذائیت و تشخیص اور صحت بخش خوراک کے ساتھ ساتھ صحت کی تعلیم بھی شامل ہے۔

خواتین کی صحت

"انوسٹمنٹ فنڈ" نے کہا کہ "کیانی" کا مقصد اپنی مختلف خدمات، خاص طور پر ذہنی، جسمانی اور سماجی صحت میں خواتین سے متعلق ہر چیز کا خیال رکھنا ہے۔ کمپنی کی کوشش ہے کہ اس سے 10 لاکھ سے زیادہ خواتین مستفید ہوں تاکہ یہ خواتین مملکت کے "وژن 2030" کے مقاصد کے حصول کے لیے ایک متحرک معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

"انوسٹمنٹ فنڈ" نے کہا کہ "کیانی" کمپنی کا آغاز اس کی حکمت عملی کے مطابق ہے جس کا مقصد امید افزا شعبوں کو بااختیار بنانا، ٹیکنالوجی کو مقامی بنانا، نجی شعبے کو بااختیار بنانا، مقامی معیشت کے لیے آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانا اور زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا جو "کنگڈم ویژن 2030" کے اہداف کے مطابق ہو۔ (...)

منگل 21 محرم الحرام 1445 ہجری - 08 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16324]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔