یوکرین ڈرونز کی تیاری میں نمایاں طور پر تیزی لا رہا ہے: زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
TT

یوکرین ڈرونز کی تیاری میں نمایاں طور پر تیزی لا رہا ہے: زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ان کا ملک ڈرون کی تیاری کو "نمایاں طور پر" تیز کر رہا ہے۔

زیلنسکی نے اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں روسی حملے کے خلاف اپنے ملک کے دفاع میں ڈرون کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا: "ڈرون طیارے فرنٹ لائن پر آنکھیں اور تحفظ ہیں... ڈرون اس بات کی ضمانت ہیں کہ لوگوں کو اپنی جانیں گوانا نہیں پڑیں گی، جب کہ وہ ان ڈرونز کو استعمال کر سکتے ہیں۔"

اسی طرح انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعے ڈرون کی فراہمی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

زیلنسکی نے پچھلے دنوں کئی فرنٹ لائن کے جائزے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہر جنگی بریگیڈ میں، جنگجو سب سے پہلے ڈرون، الیکٹرانک جنگ اور فوجی فضائی دفاع کے بارے میں پوچھتے ہیں۔"

اور کیف نے اپنی سرزمین کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کئی ڈرون حملے کیے ہیں۔

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]