نائیجر 3 سال کے عبوری دور کا آغاز کر رہا ہے۔

تیانی نے "ایکواس" وفد کو فوجی مداخلت کے اثرات سے خبردار کیا

فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)
فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)
TT

نائیجر 3 سال کے عبوری دور کا آغاز کر رہا ہے۔

فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)
فوجی کونسل کے حامی اتوار کے روز نیامی میں نائیجر اور روس کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں (رائٹرز)

اتوار کی صبح ہزاروں کی تعداد میں نائیجیرین عوام نے دارالحکومت نیامی کے مرکز میں فوجی کونسل کی حمایت میں مظاہرہ کیا جس نے 26 جولائی کو بغاوت کے ذریعے اقتدار سنبھالا تھا اور ہفتے کے روز عبوری مدت کا اعلان کیا جو 3 سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔ جب کہ ابھی بھی مغربی افریقی ممالک کی طرف سے مداخلت کا خطرہ موجود ہے۔



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]