دو روسی لڑاکا طیاروں نے بحیرہ اسود کے اوپر دو ڈرون کو روکا

دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)
دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)
TT

دو روسی لڑاکا طیاروں نے بحیرہ اسود کے اوپر دو ڈرون کو روکا

دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)
دو روسی "Su-30" ساختہ لڑاکا طیارے (آرکائیوز - ای پی اے)

کل منگل کے روز روس نے اعلان کیا کہ بحیرہ اسود کے اوپر دو ڈرون طیاروں "MQ-9" اور "بیراکٹار TB-2" کو روکنے کے لیے اس کے دو جنگی طیاروں نے اڑان بھری۔ جب کہ یہ تعین نہیں کیا گیا کہ یہ ڈرون کن کے تھے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کی طرف سے نقل کیے گئے روسی وزارت دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا ہے: "دو روسی لڑاکا طیاروں نے روس کی سرحدوں کی ممکنہ خلاف ورزی اور دو ڈرون طیاروں کی الیکٹرانک جاسوسی کو روکنے کرنے کے لیے اڑان بھری۔" جس کے نتیجے میں "دونوں ڈرونز نے اپنا رخ تبدیل کر لیا اور جہاں وہ فضائی جاسوسی کر رہے تھے وہاں کی فضائی حدود سے باہر نکل گئے۔"

بدھ-07 صفر 1445ہجری، 23 اگست 2023، شمارہ نمبر[16339]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]