کل جمعرات کے روز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مراکش کو 1.3 بلین ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کیا تاکہ مملکت مراکش کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور قدرتی و موسمیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیےمالی اعانت کی جا سکے۔
خیال رہے کہ 18 ماہ کی مدت پر محیط اس قرض کا اعلان، مراکش میں تباہ کن زلزلے کے ایک ماہ بعد کیا جا رہا ہے۔ ادارے کے ایک بیان کے مطابق، یہ قرض آئی ایم ایف کی لچک اور پائیداری کی سہولت کے فریم ورک میں بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظوری کے ساتھ ہے، جو ایک بلین یونٹ کے کیش آؤٹ کے خصوصی حقوق کے برابر ہے (یہ یونٹ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اکاؤنٹ کی اکائی ہے جو پانچ بڑی کرنسیوں کی ایک ٹوکری کے برابر ہے)۔
جب کہ اس قرض کا مقصد "مراکش کو آب و ہوا سے نمٹنے کے لیے اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کے قابل بنانا، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے مدد فراہم کرنا اور اپنی معیشت کو ڈیکاربونائز کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانے" کے قابل بنانا ہے۔ فنڈ نے مزید کہا کہ یہ قرض "مراکش کے حکام کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے لیے مالی اعانت کی حوصلہ افزائی کرنے میں بھی مدد دے گا۔" (...)
جمعہ-14 ربیع الاول 1445ہجری، 29 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16376]