کل جمعرات کے روز ریاض میں "مستقبل کی سرمایہ کاری انیشی ایٹو" فورم کی جانب سے "دی نیو کمپاس" کے عنوان سے منعقدہ سرگرمی کا افتتاح کیا گیا، جس میں شرکاء کی جانب سے عالمی اقتصادی میدان میں سعودی عرب کے "وژن 2030" اصلاحات کی شاندار کامیابی اور اس کے قائدانہ کردار کا اعتراف کیا گیا۔
شرکاء نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ فورم نے سرمایہ کاری کی جانب مملکت کی تصویر کو اجاگر کیا اور اس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت کرنے اور انہیں سعودی عرب کی طرف سے نافذ کیے جانے والے میگا پروجیکٹس میں شرکت کے لیے راغب کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کیا۔
شرکاء نے مزید کہا کہ یہ فورم، جس نے 90 ممالک کے 6000 افراد کی میزبانی کی، نئے رجحانات، مواقع، چیلنجز اور ابھرتی ہوئی صنعتوں کو تلاش کرنے کے لیے ایک اہم عالمی پلیٹ فارم بن گیا ہے جو آنے والی دہائیوں میں عالمی معیشت اور سرمایہ کاری کے ماحول کو تشکیل دے گا۔
اس سلسلے میں "الدرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی" کے سی ای او جیری انزیریلو نے "الشرق الاوسط" کو دیئے گئے بیانات میں "مستقبل کی سرمایہ کاری کے انیشی ایٹو" فورم کو دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت کا ایک اہم موقع قرار دیا جو دارالحکومت ریاض شہر کے وسط میں الدرعیہ نامی علاقے، یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل، میں شروع ہونے والے بڑے بڑے منصوبوں میں انہیں شامل ہونے کے لیے رغبت دلاتا ہے۔
اسی ضمن میں، ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج کے سی ای او نیکولاس اگوزین نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ سعودی عرب ایک جامع ترقی کے مرحلے سے گزر رہا ہے جس ةهآ سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔(...)
جمعہ-12 ربیع الثاني 1445ہجری، 27 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16404]