کیمرون "بحری جہازوں پر حملے" کے بعد خطے اور دنیا میں ایران کے "مہلک اثر و رسوخ" کی مذمت کر رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
TT

کیمرون "بحری جہازوں پر حملے" کے بعد خطے اور دنیا میں ایران کے "مہلک اثر و رسوخ" کی مذمت کر رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایران کو "خطے اور دنیا میں مکمل طور پر تباہ کن اثر و رسوخ رکھنے والا" ملک قرار دیتے ہوئے اس کی روک تھام کے اقدامات کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

خیال رہے کہ کیمرون کا یہ انتباہ واشنگٹن کے اس الزام کے ساتھ ہے کہ یمن سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ایران ملوث ہے، جو حوثیوں کو ڈرون طیارے، میزائل اور انٹیلی جنس معلومات فراہم کرتا ہے۔

کل ہفتے کے روز ہندوستان کے ساحل کے قریب کیمیائی مواد سے بھے ایک بحری جہاز کو خودکش ڈرون حملے میں نشانہ بنائے جانے کے بعد پینٹاگون نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ یہ ڈرون طیارہ "ایران سے چھوڑا کیا گیا تھا۔" (...)

اتوار-11 جمادى الآخر 1445ہجری، 24 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16462]



روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
TT

روس کا یوکرین میں ہزاروں ٹینکوں کو کھونے کے بعد اپنے پرانے ٹینکوں کو دوبارہ استعمال کرنے کی کیا کہانی ہے؟

کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)
کیف کے قریب روسی ٹینک (روئٹرز)

ایک معروف تحقیقی مرکز نے کل منگل کے روز کہا کہ روس، یوکرین جنگ میں 3 ہزار سے زیادہ ٹینک کھو چکا ہے جو کہ جنگ سے قبل اس کے مجموعی ذخیرے کے برابر ہے، لیکن اس کے پاس کم معیار کی کافی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو بدلنے کے لیے سالوں سے محفوظ ہیں۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے کہا ہے کہ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے یوکرین کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن مغرب کی جانب سے فوجی امداد ملنے سے اس کے اسٹاک اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کی سالانہ ملٹری بیلنس رپورٹ، جو کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے ایک اہم تحقیقی آلہ ہے، کے مطابق روس کا ٹینکوں کی کثیر تعداد کو کھو دینے کے بعد اب بھی اس کے پاس یوکرین سے لڑنے کے لیے تقریباً دو گنا زیادہ ٹینک موجود ہیں، جب کہ صرف پچھلے سال میں روس نے تقریباً 1120 ٹینکوں کو کھو دیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں فوجی صلاحیتوں کے ماہر ہنری بائیڈ نے کہا کہ ہتھیاروں کو بدلنے سے صرف نظر روس نے ٹینکوں کے نقصان میں تقریباً "برابری کا نقطہ" حاصل کر لیا ہے۔ جیسا کہ ایک اندازے کے مطابق اس نے پچھلے سال تقریباً 1,000 سے 1,500 اضافی ٹینکوں کو شامل کیا تھا۔(...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]