کل جمعرات کے روز پولینڈ اور یوکرین کے درمیان چار اہم سرحدی گزرگاہوں کو ٹرکوں کی آمدورفت کے لیے احتجاجاً بندش جاری رہی، جو کہ یوکرین کے اناج کی پولینڈ میں درآمد کے باعث غیر مساویانہ مقابلہ کی فضا اور اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے۔ جب کہ پولینڈ کے کسانوں نے کرسمس اور نئے سال کے دوران اپنے احتجاج کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پولش کاشتکار یوکرائنی اناج کی درآمد کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کی شکایت کرتے ہیں اور مکئی کی فصل کے لیے حکومت سے تعاون، کسانوں کے لیے قرضوں میں اضافہ اور پراپرٹی ٹیکس میں اضافے سے استثنیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
احتجاج کے منتظمین میں سے ایک رومن کونڈرو نے کہا: "کرسمس کی چھٹیوں کے وقفے کے بعد ہم نے آج صبح میڈیکا سینٹر (جنوب مشرق) کی بندش دوبارہ شروع کر دی ہے کیونکہ ہمیں حکومت کے ساتھ کیا گیا تحریری معاہدہ نہیں ملا۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ بندش 3 فروری تک جاری رہے گی۔ فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "اگر حکومت کے ساتھ کسی معاہدے پر دستخط ہو جاتے ہیں، تو ہم اپنے مطالبات کے پورے ہونے تک اپنا احتجاج معطل کر دیں گے۔" (...)
جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]