بین الاقوامی عدالت البشیر کے فرار ہونے والے حامیوں کی نگرانی کر رہی ہے

سوڈانی فوج کے ساتھ امریکی-سعودی ثالثی میں ایک نئی جنگ بندی... اور بیک وقت اقوام متحدہ-افریقی یونین کا تحرک

برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

بین الاقوامی عدالت البشیر کے فرار ہونے والے حامیوں کی نگرانی کر رہی ہے

برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
برطانوی شہریوں کو رائل ایئر فورس کے طیارے میں سوڈان سے قبرص منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

"بین الاقوامی فوجداری عدالت" کے پبلک پراسیکیوٹر کے ترجمان نے اعلان کیا کہ عدالت کو مطلوب سوڈان کے معزول صدر عمر البشیر اور ان کے حامیوں کی صورتحال پر عدالت نظر رکھے ہوئے ہے جو کہ ان کے جیل سے فرار ہونے کی اطلاعات کے بعد اور ملک میں جاری حالیہ بحران کی روشنی میں ہے۔
ترجمان نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ پبلک پراسیکیوٹر (کوپر) جیل، جہاں البشیر اور ان کی حکومت کے کئی رہنما موجود تھے، سے اکثریت کے غائب ہونے اور ایک شخص کے رہائی پانے کے اعلان کے بعد "(کوپر) جیل میں قید عدالت کو مطلوب افراد سے متعلق تمام صورت حال کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔"
علاوہ ازیں، "رائٹرز" کے مطابق سوڈانی فوج نے جمعرات کے روز جاری بیان میں سعودی-امریکی ثالثی کے ذریعے کل آدھی رات سے شروع ہونے والی جنگ بندی کو مزید 72 گھنٹے کے لیے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ (...)

جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]
 



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]