سلیوان سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں اور ان کے بعد بلنکن بھی

جوکہ واشنگٹن کی جانب سے مملکت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوششوں کے ضمن میں ہے

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان (رائٹرز)
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان (رائٹرز)
TT

سلیوان سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں اور ان کے بعد بلنکن بھی

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان (رائٹرز)
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان (رائٹرز)

کل (جمعرات کے روز) امریکی خبر رساں ایجنسی "بلومبرگ" نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ واشنگٹن کی ریاض کے ساتھ قریبی تعلقات کی کوشش کے ضمن میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان آئندہ ہفتے کے آخر میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے، جس کے بعد وزیر خارجہ انتھونی بلنکن دورہ کریں گے۔

ایجنسی نے بتایا کہ سلیوان آئندہ ہفتے مملکت سعودی عرب میں سعودیہ، متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔ ایک امریکی اہلکار نے توقع ظاہر کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اس دورے کے دوران سینئر امریکی عہدیدار کا خیر مقدم کریں گے۔ "بلومبرگ" نے مزید کہا کہ بلنکن دہشت گرد تنظیم "داعش" کو شکست دینے کے لیے بین الاقوامی اتحاد کے اجلاس میں شرکت کے لیے آئندہ جون میں مملکت کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

جب کہ امریکی نیشنل سیکورٹی کونسل یا وزارت خارجہ نے اس خبر پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

یاد رہے کہ سلیوان کی ملاقات ریاست ہائے متحدہ امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات ہوگی۔(...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]