انتخابی نتائج کو بدلنے کی ٹرمپ کی کوششوں کے بارے میں جارجیا کی تحقیقات میں ایک قابل ذکر پیش رفت

صدر جو بائیڈن  (اے پی)
صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

انتخابی نتائج کو بدلنے کی ٹرمپ کی کوششوں کے بارے میں جارجیا کی تحقیقات میں ایک قابل ذکر پیش رفت

صدر جو بائیڈن  (اے پی)
صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی ریاست جارجیا کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے متعدد معاونین کی طرف سے ان انتخابات، جس میں جو بائیڈن نے کامیابی حاصل کی تھی، کے نتائج کو بدلنے کی کوششوں کے حوالے سے کی گئی تحقیقات میں ایک قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے، اورجارجیا کے 16 میں سے کم از کم 8 ریپبلیکنز نے ان تحقیقات میں گواہی دینے پر اتفاق کیا ہے کہ "اگر وہ سچی گواہی دیتے ہیں" تو انہیں مجرمانہ الزامات سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

انہوں نے ٹرمپ کی ریاست میں 3 مرتبہ دوبارہ گنتی کے باوجود ناکامی پر دسمبر 2020 کے وسط میں ٹرمپ کی کامیابی کے اعلان کے لیے منعقدہ غیرقانونی اجلاس میں شرکت کی تھی۔ جب کہ وکیلوں کے مطابق انتخابات میں ممکنہ مداخلت کی تحقیقات میں یہ لوگ وعدہ معاف گواہ بننے کی ضمانت لے چکے ہیں۔ (...)



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]