گہری متعصبانہ تقسیم ریاست ہائے متحدہ کی ساکھ کے لیے خطرہ

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن (رائٹرز)
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن (رائٹرز)
TT

گہری متعصبانہ تقسیم ریاست ہائے متحدہ کی ساکھ کے لیے خطرہ

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن (رائٹرز)
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن (رائٹرز)

امریکی وزیر خزانہ کے اندازوں کے مطابق "ریاست ہائے متحدہ کے ڈیفالٹ" کی تاریخ قریب آنے کے ساتھ ہی امریکی قانون ساز اور وائٹ ہاؤس عوامی قرضوں کی حد کو بڑھانے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔ شیڈول کے مطابق صدر جو بائیڈن منگل کو کانگریسی رہنماؤں کے ساتھ اپنی نوعیت کی دوسری میٹنگ کرنے والے ہیں، جو کہ گزشتہ جمعہ کو طے شدہ تھی، پھر بات چیت کے لیے مشترکہ بنیاد تلاش کرنے کے لیے منسوخ کر دی گئی۔

اجلاس کی منسوخی کے باوجود دونوں اطراف کے مذاکرات کاروں نے ملک پر چھائے ہوئے بحران، جس نے امریکہ کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کیے، کا حل تلاش کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کیا۔ یہ بحران ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان حل کے بارے میں ان کے خیال میں گہری تقسیم کو اجاگر کرتا ہے، کیونکہ ریپبلکن پارٹی قرض کی حد میں اضافے کو اخراجات میں کمی سے جوڑنے پر مُصر ہے، جب کہ وائٹ ہاؤس بغیر کسی شرط کے اس حد کو بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے موقف پر قائم ہے۔ اور اب تک ایسا نہیں لگتا کہ اختلافات کے آخر میں (اتفاق کی) کوئی روشنی ہے۔ (...)

منگل - 26 شوال 1444 ہجری - 16 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16240]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]