واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے

واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے
TT

واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے

واشنگٹن بیجنگ پر عالمی قزاقی کی سرپرستی کرنے کا الزام لگا رہا ہے

مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور امریکی کمپنی "مائیکروسافٹ" نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ سائبر ہیکرز کی سرپرستی کر رہا ہے تاکہ وہ امریکہ کے اہم انفراسٹرکچر کی جاسوسی کرے اور مستقبل کے کسی بھی بحران کے دوران اس کے اور ایشیا کے درمیان حساس مواصلات میں ممکنہ رکاوٹ کے لیے تیار رہے۔

صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ ہیکنگ کی کاروائی چین کی جانب سے انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے جو سائبر اسپیس اور بیرونی خلا تک پھیلی ہوئی ہیں۔

سائبر اسپیس کی دشمنانہ سرگرمیوں میں جاسوسی شامل ہے جس کا مقصد مستقبل میں سائبر حملے شروع کرنا ہے، جو ایک طرف امریکہ اور مغربی ممالک اور دوسری طرف چین کے درمیان جغرافیائی سیاسی کشش کا محور بن چکی ہے۔

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی "مائیکروسافٹ" نے اطلاع دی ہے کہ "والٹ ٹائفون" ہیکنگ گروپ ٹیلی کمیونیکیشن، بجلی، گیس اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کو نشانہ بنانے والی چینی کوششوں کا حصہ ہے۔ کمپنی نے اشارہ کیا کہ اہداف میں امریکی فوجی اڈوں والے گوام جزیرے کے مقامات بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب، بیجنگ نے کل ان الزامات کی تردید کی ہے اور بحری قزاقی کے الزامات کو "فائیو آئیز" ممالک، جس میں امریکہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور برطانیہ شامل ہیں، کی طرف سے شروع کی گئی "غلط معلوماتی مہم" قرار دیا ہے۔

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]