چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
TT

چینی لڑاکا طیارے نے امریکی فوجی طیارے کے قریب "جارحانہ" کاروائی کی: واشنگٹن

ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)
ایک چینی لڑاکا گزشتہ دسمبر میں ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب آ گیا (رائٹرز)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کل منگل کے روز بیان دیا ہے کہ ایک چینی لڑاکا طیارے نے بین الاقوامی فضائی حدود میں بحیرہ جنوبی چین کے اوپر ایک امریکی فوجی طیارے کے قریب "بلاجواز جارحانہ" کاروائی کی۔بحر ہند اور بحر الکاہل کے علاقے کے لیے امریکی فوجی کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی "J-16" لڑاکا طیارے نے گزشتہ ہفتے ایک کاروائی کرتے ہوئے امریکی "RC-135" طیارے کو ہوائی خلل کے سبب مضطرب صورتحال میں پرواز کرنے پر مجبور کیا۔یاد رہے کہ گاہے بگاہے اعتراضات کے یہ واقعات پیش آتے رہتے ہیں، جیسا کہ دسمبر میں ایک چینی فوجی طیارہ امریکی فضائیہ کے طیارے کے اس قدر قریب آگیا تھا کہ ان میں باہمی فاصلہ صرف 3 میٹر رہ گیا تھا، اور اسے مشقین کرنے پر مجبور کر دیا کہ وہ بین الاقوامی فضائی حدود میں اس کے ساتھ تصادم سے بچ سکے۔

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]