ٹرمپ اپنے اگلے ٹرائل کی نگران جج کو "ہٹانا" چاہتے ہیں

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
TT

ٹرمپ اپنے اگلے ٹرائل کی نگران جج کو "ہٹانا" چاہتے ہیں

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کل اتوار کو اعلان کیا کہ وہ اس خاتون جج کو "ہٹانا" چاہتے ہیں جو نومبر 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کو کالعدم کرنے کی سازش کرنے اور "کانگریس" کی عمارت پر حملہ کرنے کے لیے اُکسانے کے الزام میں واشنگٹن میں ان کے آئندہ ٹرائل کی نگرانی کریں گی۔

ٹرمپ نے سماجی رابطے کے لیے اپنے پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر کہا:  "آزادی اظہار اور منصفانہ انتخابات کے اس مضحکہ خیز کیس کی انچارج جج کے ساتھ میں کسی بھی طرح سے منصفانہ ٹرائل کی توقع نہیں کر سکتا۔"

انہوں نے جسٹس تانیا چٹکان کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزید کہا: "ہر کوئی جانتا ہے اور وہ بھی جانتی ہیں، کہ ہم بہت مضبوط بنیادوں پر اس جج کو فوری طور پر ہٹانے اور اسی طرح ہم مقدمے کی جگہ کو تبدیل کرتے ہوئے واشنگٹن سے باہر لے جانے کا مطالبہ کریں گے۔"

جسٹس چٹکان ڈونالڈ ٹرمپ کے تیسرے (اور سب سے سنگین) جرم کے الزامات کے تحت درج مقدمے کی صدارت کریں گی۔ جب کہ وہ "کیپیٹل" عمارت پر حملے میں ملوث سابق صدر کے حامیوں کے خلاف سخت ترین سزائیں جاری کرنے کے حوالے سے معروف ہیں۔

جب کہ جج نے ٹرمپ کی قانونی ٹیم کے حالیہ مطالبات کو بھی مسترد کر دیا تھا۔(...)

پیر 20 محرم الحرام 1445 ہجری - 07 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16323]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]