پریگوزن کے قتل کی خبروں سے کسی کو حیران نہیں ہونا چاہیے: وائٹ ہاؤس کا بیان

ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کو لے جانے والے طیارے کی جائے حادثہ (اے پی)
ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کو لے جانے والے طیارے کی جائے حادثہ (اے پی)
TT

پریگوزن کے قتل کی خبروں سے کسی کو حیران نہیں ہونا چاہیے: وائٹ ہاؤس کا بیان

ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کو لے جانے والے طیارے کی جائے حادثہ (اے پی)
ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کو لے جانے والے طیارے کی جائے حادثہ (اے پی)

وائٹ ہاؤس نے کل بدھ کے روز مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر اعلان کیا کہ صدر بائیڈن کو روس میں طیارے کے حادثے کے بارے میں بریفنگ دے دی گئی ہے۔ قومی سلامتی کونسل کی خاتون ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا: "ہم نے رپورٹس دیکھی ہیں،" انہوں نے مزید کہا: "اگر اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو کسی کو حیران نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ یوکرین میں تباہ کن جنگ کے نتیجے میں روس ہی کی ایک نجی فوج نے ماسکو کی جانب پیش قدمی کی، اور اب، وہ ہو چکا ہے جو سب کے سامنے ہے۔"

بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے کئی ہفتوں پہلے یوگینی پریگوزن کی ناکام بغاوت کے بعد اعلانیہ پیش گوئی کی تھی کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ایک دن کسی نہ کسی انداز میں ان سے بدلہ ضرور لیں گے۔ سینٹرل انٹیلی جنس (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ پوٹن پہلے روس کی اندرونی صورتحال کو بہتر بنانے اور اپنے کنٹرول کو دوبارہ ظاہر کرنے میں کچھ وقت لیں گے، لیکن روسی رہنما "انتقام کے لیے مطلق العنان" ہیں۔ برنز نے کولوراڈو میں ایسپین سیکیورٹی فورم میں کہا تھا کہ "اگر پریگوزن اس کی وجہ سے مزید انتقامی کارروائی سے بچ گئے تو میں حیران ہوں گا۔"(...)

جمعرات-08 صفر 1445ہجری، 24 اگست 2023، شمارہ نمبر[16340]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]