واشنگٹن کا "سپیس ایکس (SpaceX)" کی جانب سے پناہ گزینوں کے خلاف ملازمت میں امتیازی سلوک برتنے پر مقدمہ

"سپیس ایکس" کے مالک ایلون مسک (رائٹرز)
"سپیس ایکس" کے مالک ایلون مسک (رائٹرز)
TT

واشنگٹن کا "سپیس ایکس (SpaceX)" کی جانب سے پناہ گزینوں کے خلاف ملازمت میں امتیازی سلوک برتنے پر مقدمہ

"سپیس ایکس" کے مالک ایلون مسک (رائٹرز)
"سپیس ایکس" کے مالک ایلون مسک (رائٹرز)

امریکی وزارت انصاف نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ اس نے ایلون مسک کی طرف سے چلائی جانے والی کمپنی "سپیس ایکس (" (SpaceX  پر پناہ گزینوں کے خلاف امتیازی سلوک کرنے پر مقدمہ دائر کیا ہے۔

وزارت نے کہا کہ "سپیس ایکس" نے ستمبر 2018 اور ستمبر 2022 کے درمیان اعلان کردہ دستیاب ملازمتوں میں جھوٹا دعویٰ کیا کہ وہ صرف امریکیوں یا "گرین کارڈ" کے حامل افراد، جو انہیں امریکہ میں مستقل سکونت کا حق دیتا ہے، کو ملازمت دے سکتی ہے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کی طرف سے شائع کردہ خبر کے مطابق، امریکی وزارت نے مزید کہا کہ "سپیس ایکس" نے اس معاملے کو "برآمد کنٹرول قوانین" سے منسوب کیا جن کی کمپنی کو پابندی کرنی چاہیے۔

شہری حقوق کی جنرل پراسیکیوٹر رکن پارلیمنٹ کرسٹین کلارک نے کہا: "ہماری تحقیقات نے ثابت کیا ہے کہ "سپیس ایکس" نے مہاجرین کو صرف ان کی قانونی حیثیت کی بناء پر قطع نظر ان کی اہلیت کے غیر منصفانہ طور پر خارج کر دیا، جو کہ وفاقی قانون کی خلاف ورزی ہے۔" (...)

جمعہ-09 صفر 1445ہجری، 25 اگست 2023، شمارہ نمبر[16341]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]