پینٹاگون کا کیف کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود فراہم کرنے کا اعلان

واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت  (اے پی)
واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت (اے پی)
TT

پینٹاگون کا کیف کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود فراہم کرنے کا اعلان

واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت  (اے پی)
واشنگٹن میں امریکی وزارت دفاع کی عمارت (اے پی)

فرانسیسی پریس ايجنسی کے مطابق، پینٹاگون نے كل (بدھ) کو اعلان کیا کہ امریکہ یوکرین کو  ختم شدہ یورینیم پر مشتمل اسلحہ فراہم کرے گا، جو ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے خلاف موثر میزائل ہیں۔

وزارت نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ یہ 120 ملی میٹر گولہ بارود امریکی "ابرامز" ٹینکوں کے لیے ہے، جسے واشنگٹن نے 175 ملین ڈالر مالیت کی فوجی امداد کی نئی کھیپ کے طور پر کیف کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

یورینیم کی کثافت (سیسے کی کثافت کا تقریباً 1.7 گنا) اس گولہ بارود کو بھاری کتر بند گاڑیوں میں گھسنے میں مدد دیتی ہے۔ لیکن ختم شدہ یورینیم متنازعہ ہے کیونکہ اس کا تعلق صحت کے مسائل، جیسے کینسر اور پیدائشی نقائص جیسے پچھلے تنازعات سے ہے، جب کہ یہ حتمی طور پر ثابت نہیں ہے کہ یہ جنگی سازوسامان ان مسائل کی وجہ بنتا ہے۔

ياد رہے کہ امریکہ یوکرین کو مدد فراہم کرنے والے ممالک میں سب سے آگے تھا اور اس نے پچھلے سال روسی حملے کے آغاز کے بعد کیف کی حمایت کے لیے فوری طور پر ایک بین الاقوامی اتحاد تشکیل دیا اور اس کے ليے درجنوں ممالک سے امداد کو متحرک کیا۔(...)

جمعرات-22 صفر 1445ہجری، 07 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16354]



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]