سعودی عرب امن عمل میں فلسطینیوں کو ذہن میں رکھتا ہے: بلنکن

واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 
واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 
TT

سعودی عرب امن عمل میں فلسطینیوں کو ذہن میں رکھتا ہے: بلنکن

واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 
واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعہ کے روز تصدیق کی کہ سعودی عرب کی قیادت اسرائیل کے ساتھ امن کے لیے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی کوششوں میں فلسطینیوں کو ذہن میں رکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلقات کو معمول پر لانا "فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی دو ریاستی حل کی طرف بڑھتے ہوئے اپنے اختلافات کے تصفیہ تک پہنچنے کی کوششوں کا متبادل نہیں ہو سکتا۔"

بلنکن نے واشنگٹن میں اپنی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "اسرائیل اور مملکت سعودی عرب کے درمیان معمول کا حصول مشرق وسطیٰ اور اس سے آگے ایک تبدیلی کا واقعہ ہو گا۔" (...)

ہفتہ-یکم ربیع الاول 1445ہجری، 16 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16363]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]