امریکی فوج کے کمانڈر اور ان کے اتحادیوں کا ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے بھارت میں اجلاس

امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)
امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)
TT

امریکی فوج کے کمانڈر اور ان کے اتحادیوں کا ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے بھارت میں اجلاس

امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)
امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)

امریکہ سمیت 30 ممالک کے فوجی کمانڈروں اور سینئر افسران نے کل منگل کے روز بھارت میں ملاقات کی تاکہ ایشیا اور پیسفک خطے کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ جب کہ یہ ملاقات خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے ساتھ ہے جو اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج نے اپنے بھارتی ہم منصب منوج پانڈے کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ خطہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

جارج نے "انڈو پیسیفک خطے کو آزاد اور کھلا رکھنے" کے لیے تعاون کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

اجلاس میں واشنگٹن اور نئی دہلی کے ساتھ "چار رکنی" دفاعی تعاون فورم کو تشکیل دینے والے جاپان اور آسٹریلیا کے جرنیلوں کے علاوہ برطانیہ اور فرانس نے بھی شرکت کی۔

دوسری جانب، بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ان کا ملک اس بات کی مخالفت کرے گا جسے وہ "فوجی اتحادوں کی جان بوجھ کر توسیع" قرار دیتا ہے۔ جب کہ یہ حالیہ انتباہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب واشنگٹن ایشیا اور پیسیفک خطے میں اپنے سیکورٹی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ (...)

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]