وفاقی انتظامیہ کو فنڈ دینے کے عارضی معاہدے کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ

"فریڈم بلاک" نے ان پر ریپبلکن مطالبات کے عوض ڈیموکریٹس کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام لگایا ہے

میکارتھی ہفتہ کے روز وفاقی حکومت کو مالی اعانت فراہم کرنے کے عارضی معاہدے کی توثیق کے فوراً بعد ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے پی)
میکارتھی ہفتہ کے روز وفاقی حکومت کو مالی اعانت فراہم کرنے کے عارضی معاہدے کی توثیق کے فوراً بعد ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے پی)
TT

وفاقی انتظامیہ کو فنڈ دینے کے عارضی معاہدے کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ

میکارتھی ہفتہ کے روز وفاقی حکومت کو مالی اعانت فراہم کرنے کے عارضی معاہدے کی توثیق کے فوراً بعد ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے پی)
میکارتھی ہفتہ کے روز وفاقی حکومت کو مالی اعانت فراہم کرنے کے عارضی معاہدے کی توثیق کے فوراً بعد ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے پی)

امریکی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن سپیکر کیون میکارتھی نے اپنے منصب پر قائم رہتے ہوئے ایک ممتاز ریپبلکن نمائندے کے مطالبوں کا سامنا کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا، جو کہ امریکی حکومت کی بندش کو روکنے کے لیے ڈیموکریٹس کے ساتھ تعاون کے ایک عارضی معاہدے کی منظوری کے بعد ہے۔

امریکی وفاقی اداروں کی بندش کو روکنے کی حالیہ کوششوں نے ہفتے کے روز مثبت روش اپنائی اور ڈیموکریٹس نمائندوں نے 45 دنوں تک وفاقی فنڈنگ ​​کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے میک کارتھی کی جانب سے پیش کردہ تجویز کی وسیع اکثریت سے حمایت کی۔ جب کہ اس تجویز میں یوکرین کے لیے امداد منجمد کرنے کی بھی شرط رکھی گئی ہے۔ ایوان نمائندگان نے آدھی رات کو اختتامی وقت سے چند گھنٹے قبل 91 کے مقابلے میں 335 ووٹوں کی اکثریت سے اس تجویز کی منظوری دی۔ بصورت دیگر لاکھوں وفاقی اور فوجی ملازمین کو گھر پر رہنے یا بغیر تنخواہ کے کام کرنے پر مجبور کر دیا جاتا۔

"فریڈم بلاک" کا غصہ

متشدد ریپبلکن نمائندے میٹ گیٹز نے اتوار کے روز کہا کہ وہ میکارتھی کو ڈیموکریٹس کے ساتھ معاہدہ کرنے کی بنیاد پر معزول کرنے کی تجویز پیش کریں گے۔ گیٹس نے امریکی نیوز چینل "سی این این" کو بیان دیتے ہوئے کہا: "میں اس ہفتے اسپیکر میکارتھی کو معزول کرنے کی تحریک پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔" انہوں نے بحران پر قابو پانے کو بند کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ: "میرے خیال میں انہیں پٹی کو ہٹا دینا چاہیے۔" جس پر میکارتھی نے کہا کہ وہ تیار ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ اس تنازعہ پر قابو پایا جائے اور مؤثر انداز میں حکومت کی جائے۔ (...)

پیر-17 ربیع الاول 1445ہجری، 02 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16379]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]