بائیڈن، اسرائیل سے "جنگی قوانین" کا احترام کرنے کا مطالبہ... اور ایران کو خبردار کر رہے ہیں

بائیڈن امریکہ میں یہودی امریکیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران (اے پی)
بائیڈن امریکہ میں یہودی امریکیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران (اے پی)
TT

بائیڈن، اسرائیل سے "جنگی قوانین" کا احترام کرنے کا مطالبہ... اور ایران کو خبردار کر رہے ہیں

بائیڈن امریکہ میں یہودی امریکیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران (اے پی)
بائیڈن امریکہ میں یہودی امریکیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران (اے پی)

کل بدھ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے تحریک "حماس" کے حملوں کے جواب میں کی جانے والی کاروائیوں میں "جنگی قوانین" کا احترام کرے۔ دریں اثنا انہوں نے ایران کو عبرانی ریاست اور فلسطینی تحریک کے درمیان موجودہ تنازع میں مداخلت کے نتائج سے خبردار کیا۔

بائیڈن نے تریاست ہائے متحدہ امریکہ میں یہودی امریکیوں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ: "میں نے اسرائیلی وزیر اعظم (بنجمن نیتن یاہو) کو ایک بات کہی، اور یہ واقعی اہم ہے کہ اسرائیل کو چاہیے کہ اپنے تمام تر غصے اور ناراضگی کے باوجود (...) جنگ کے قوانین کے مطابق اقدامات کرے۔" انہوں نے مزید کہا، "میں نے ایرانیوں کو واضح پیغام بھیجا ہے: خبردار رہو۔"

امریکی صدر نے اپنے ملک کے یہودیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کے لیے اپنی حمایت میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا "آپ ملک میں اور بیرون ملک سے مجھ پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا "ہم اسرائیل اور دنیا بھر میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسرائیل کے پاس وہ سب کچھ موجود ہو جو اسے اپنے شہریوں اور شہروں کے دفاع اور ان حملوں کا جواب دینے کے لیے کافی ہو۔" بائیڈن نے ایک بار پھر "حماس" کی طرف سے گذشتہ ہفتے کے روز اسرائیل پر اچانک اور بے مثال حملے میں کیے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ "ہولوکاسٹ کے بعد یہودیوں کے لیے سب سے خونی دن تھا۔"

ڈیموکریٹک صدر نے تصدیق کی کہ ان کی حکومت نے امریکہ میں یہودیوں، ان کے اداروں اور ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے سیکورٹی اقدامات کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "میں نے اپنی ٹیم (...) سے کہا ہے، جن میں سے اکثر آج یہاں موجود بھی ہیں، کہ وہ یہودی کمیونٹی میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ امریکہ میں یہودیوں کے رہائشی علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور خطرات کی شناخت کرنے، ان کی روک تھام کرنے اور ان کا جواب دینے کے لیے انتھک محنت کرے۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا، "ہم ہر موقع پر یہود دشمنی کی مذمت اور مقابلہ کرتے رہیں گے۔ (...)

جمعرات-27 ربیع الاول 1445ہجری، 12 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16389]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]